Land Reforms Act 2024 GIlgit-Baltistan

لینڈ ریفارم ایکٹ 2024 گلگت بلتستان گلگت بلتستان کے لوگوں کو قابل تقسیم اراضی پر ملکیتی حقوق دیکر اس زمین کے موثر استعمال کا طریقہ کار فراہم کرنا

لینڈ ریفارم ایکٹ 2024 گلگت بلتستان

بسم الله الرحمن الرحیم










گلگت بلتستان کے لوگوں کو قابل تقسیم اراضی پر ملکیتی حقوق دیکر اس زمین کے موثر استعمال کا طریقہ کار فراہم کرنا جس سے گلگت بلتستان کے لوگ استفادہ حاصل کر سکیں۔

جہاں گلگت بلتستان کی حکومت گلگت بلتستان کے مختلف رہائشیوں تک خاص طور پر قابل استعمال زمینوں پر ان کے مساوی حقوق دیگر

اور ان تک رسائی دیگر سماجی اور معاشی ترقی کو بلند کرنے کے لئے پر عزم ہے۔

اور جہاں گلگت بلتستان کی عوام کے حتمی فائدے کے لئے دستیاب اراضی کے موٹر استعمال کے لئے زمین کے استعمال کے طریقہ کارکو

ترتیب دینا ضروری ہے۔ اس سے منسلک اور اس سے متعلقہ معاملات۔

یہ مندرجہ ذیل طور پر نافذ کیا گیا ہے۔

( باب اول)

مختصر عنوان صدا در آغاز ۔

ابتدائی طور پر

02

یہ ایکٹ گلگت بلتستان لینڈ ریفارم ایکٹ 2024 کہلائے گا۔ یہ پورے گلگت بلتستان تک پھیلا ہوا ہے۔

یہ فورا نافذ ہو جائے گا۔

( باب دوئم)

تعریفیں ۔ اس ایکٹ میں جب تک کہ موضوع یا سیاق و سباق میں کوئی چیز متصادم نہ ہو۔

اسٹنٹ کلکٹر سے مراد گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سب ڈویژن کا اسٹنٹ کمشنر ہے۔

بورڈ آف ریونیو سے مراد گلگت بلتستان بورڈ آف ریونیو ہے جو گلگت بلتستان بورڈ آف ریونیو ایکٹ 2011 کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ کلکٹر سے مراد ایک ضلع کا کلکٹر ہے جسے ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 XVII of) کے تحت مقرر کیا ہے اور اس میں ضلع کا ڈپٹی کمشنر اور حکومت کی طرف سے کلکٹر کے اختیارات کے حامل ملمنٹ آفیسر شامل ہیں۔

۱۷۔ کمشنر سے مراد مغربی پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 XVII of) کے تحت مقررہ کردہ ہے۔

-V

ای۔ ٹی۔ آئی: سے مراد اکنامک ٹرانسفارمیشن انیشیو گلگت بلتستان

جنگلات سے مراد قدرتی جنگل یاز مین ہے جو متعلقہ ریونیو ریکار ڈیا حکمہ جنگلات گلگت بلتستان کے ریکارڈ میں جنگل کے لئے مختص ہے۔ ذیلی دفعہ 9 کا دفعہ 3 گلگت بلتستان فارسٹ ایکٹ 2019 کے مخصوص شقوں کا اطلاق نجی اپرائیویٹ جنگلات پر ہوگا۔

vii حکومت سے مراد حکومت گلگت بلتستان ہے۔ vill سرکاری اراضی سے مراد وہ زمین ہے جو حکومت یا کسی وفاقی حکومت کے محکمہ ادارے یا اتھارٹی کوالاٹ کی گئی ہو یا حاصل کی گئی ہو یا خریدی پالیز پڑی گئی ہو یا اس کے قبضہ میں ہو یا جو بندو بستی ضلع کے ریونیو ریکارڈ میں درج شدہ ہو۔

ix مقداران اراضی سے مراد اس موضوع یا گاؤں کے مستقل باشندگان شامل ہیں جو قابل اطلاق روایتی قوانین کے مطابق قابل تقسیم اراضی کے حصص میں حصہ

-X

کے حقدار ہیں۔

حقداران موضع یا گاؤں سے مراد ایک موضع یا گاؤوں کے ستقل باشندے کسی بھی قابل تقسیم اراضی میں حصہ کے حقدار ہیں۔

ا نا قابل تقسیم اراضی سے مراد وہ رقبہ کسی فرد کو قتل ہیں کیا جاسکتا ہے اس میں شامل ہے۔ (الف) قدرتی جنگلات ، دریا ہند پاں چلیں، نالے نہریں، تالاب مشترکہ کو ئی اور انکے رات جو ضلعی اراضی تیمی بورڈ کے ذریعے متعین کئے گئے ہیں۔ (ب) پہاڑ نا قابل رہائش اونچائی اور موسی چراگاہ اور وہ علاقہ جو لحال قانون یا ضابطہ کے تحت نا قابل تقسیم ہے۔


page No. 02

(پ) سڑکیں شاہراہ عام کھیل کے میدن ، قبرستان مذہبی عبادت گاہیں اتامات کےلئے مخصوص مقامات آثارقد یں اور ورثے کے مقامات اور عام استعمال کے لئے مخصوص مقامات ۔

(ت) ضلعی اراضی قسیمی بورڈ کی طرف سے تقسیم سے پہلے لوگوں کے اجتہائی فائدے کے لئے مختص کیا گیا رقبہ۔

(ت) سرکاری اراضی اور ۔ () ای تقسیم اراضی یا سکا کوئی حصہ ہے لگت بلستان اراضی تیمی بورڈ میں ڈوینل فور کے ریے مالی تقسیم اراضی بورڈ کی سفارشات پر نانی کی ہے تا کہ اجتماعی فائدے کے لئے اسکی مخصوص قیمت کی وجہ سے ناقابل تقسیم اراضی کے طور پر محفوظ کیا جائے لوگوں میں سے یا عوامی مقصد کے لئے یا جو تقسیم کئے جانے پر ماحول یا ماحولیاتی تاری کا سبب بن سکتا ہے۔ نمبر دار بالمبردار: سے مراد وہ شخص ہے جسے پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے متعلقہ دفعات کے تحت مقرر کیا گیا ہو اوراس میں تر نگفا بھی شامل ہیں

قابل اطلاق ہو۔

مقامی آبادکار: سے مراد گلگت بلتستان کے مستقل باشندے ہیں جو کسی ایسے موضع یا گاؤں سے ہجرت کر کے گئے ہوں جہاں اسکے آباد جدا در ہے تھے اور گلگت بلتستان کے نئے موضع یا گاؤں میں زمین رکھتے ہوں۔

xin موضع سے مراد کوئی ایسا محال یا گاؤں جس کے علیحد ومشکل حقیت جمعبندی مرتب شدہ ہو یا جس کے لینڈ ریونیو کے لئے الگ سے جائزہ لیا گیا ہویا جسے خصوصی حکم کے ذریعے موضع کا درجہ دیا جائے۔ قابل تقسیم اراضی شامل ہے۔

(الف) بنجر با غیر آباد اراضی جس میں داس وغیرہ شامل ہیں جو حکومت کی طرف سے تقسیم کر دو کسی شخص کی ملکیت یا قبضہ میں نہ ہو۔ (ب) جزوی طور په قبضه شد و تقسیم شد و یا آبادوز مین جس میں اپنے قبضے کی تقسیم یا ترقی کے لئے قانونی جواز کا فقدان ہو جس کا فیصلہ کلکٹر کریگا۔ (پ) قابل کاشت بنجر زمین اور قدرتی طور پر موجود دیگر قابل استعمال زمین جو کسی شخص کی جائز ملکیت میں نہیں جس میں ترقی حیثیت کرنے سے کوئی قدرتی

آفت یا ما حولیاتی نقصان یا خرابی کا اندیشہ نہ ہو۔ ت تا با تیم اراضی یا اکا کوئی حصہ جس کی شناخت گلگت بلتستان تقسیمی اراضی بورڈ نے اس قانون کے تحت ضلعی اراضی تقیمی بورڈ اور ڈویراش فورم کی قابل تقسیم اراضی کے طور پر کی ہو ۔ یا (ت) سابقہ خالصہ سرکار اراضی جیسا کہ لینڈ ریونیو ریکارڈ میں درج ہے سوائے اس زمین کے جو کسی شخص یا حکومت یا کسی وفاقی حکومت کے محلے یا ادارے کے قانونی اور جائز قبضہ میں ہو یا اسکے نام پر درج ہو۔

مستقل رہائیش سے مرادہ شخص ہے جو آباؤ اجدار ے پر ان سب میں آیا ہو جوگت بلستان ک کسی موضع یا گاؤں میں مستقل طور پر تم ہواور مینوں کے

مالک ہوں اور روائتی قانون کے تحت اسکی توثیق کی گئی ہو۔

xvii ریونیو ریکارڈ سے مراد کسی بھی محال یا موضع کے لئے تیار کردہ حقوق کا ریکارڈ ہے جیسا کہ مغربی پاکستان لینڈر یو نیوا ایکٹ 1967 میں بیان کیا گیا ہے۔ xili بند دستی ضلع سے مراد وہ ضلع ہے جس کے لئے ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 میں بیان کردہ حق ریکارڈ تیار کیا گیا ہے۔

xix مللمنٹ آفیسر ات مراد وہ آفیسر ہے جسے حکومت نے مسلمنٹ آفیسر کے فرائض کی انجام دہی کے لئے مقرر کیا ہو۔

-XX

تحصیل دانت مراد وہ ریونیو آفیسر ہے جسے مغربی پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 میں بیان کیا گیا ہے۔ xx غیر قانونی قابض سے مراد وہ شخص ہے جس نے غیر بند دوستی ضلع میں کسی قانون یا قوائد و ضوابط اور غیر بند ہستی اضلاع میں لاگو مقامی رسم ورواج کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قابل تقسیم اراضی پر قبضہ کیا ہو۔ xxii غیر قانونی فروخت کننده : سے مراد گلگت بلتستان کا مستقل باشند و جو خصوص قابل تقسیم اراضی میں حصے کا حقدار ہے جس نے قانونی اختیار یار وائی حق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حصہ دارز مین کا کوئی حصہ کسی دیگر شخص یا ادارے کو فروخت کیا ہو۔ xxili غیر بند دستی اضلاع سے مراد گلگت بلتستان کے دو اضلاع میں جو مغربی پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت بیان کردہ حقوق کا ریکارڈ تیار نہیں کیا

گیا ہو۔

xxiv گاؤں سے مراد ایک جغرافیائی علاقہ ہے جس کے مخصوص حدود اور مخصوص نام ہوتا ہے جہاں لوگوں کا ایک الگ گروہ رہتا ہو اور جومشتر کہ رسم رواج کا


page No. 03

اشتراک کرتے ہیں انکے اس علاقے کے وسائل میں یکساں حقوق ہیں۔ اور

Xxx گاؤں کی تحقیقاتی اتصدیقی کمیٹی: اس کمیٹی سے مراد اس مروجہ قانون کے تحت مجاز موضع یا گاؤں کی مقدار ان اراضی کی فہرست مرتب کرنے اور تصدیق

03

3

کرنے کی مجاز ہوگی۔

گلگت بلتستان تقسیم اراضی بورڈ:

( باب سوئم) اتھارٹیز، کمپوزیشن اینڈ فنگشنز

(1) حکومت گلگت بلتستان اراضی بورڈ تشکیل دیا ہے GB-LAB کہا جائیگا ۔ GB-LAB دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ درجہ ذیل افعال انجام دیا۔ (1) یعنی متعلقہ مقدار موضوع یا گاؤں کے حقداران اراضی کے درمیان تقسیم شدہ زمینوں کی تقسیم کے لئے اراضی تقسیم کر نیوالے بورڈ کو ہدایات جاری کر دیگا۔ (1) اس ایکٹ کے تحت گلگت بلتستان سیمی بورڈ مجاز ہو گا ضلعی راضی قسیمی بورڈ کے ذریعے جمع کرائے گئے منصوبے ڈویژنل فورمز کے ذریعے جائزہ لیں ، منظور کریں ترمیم کے لئے رجوع کریں یتیم کو تر کریں اور دیگر تمام فعال کو جوکہ اس ایکٹ کے تحت فراہم کردہ ہو۔ اور

(ii) کسی بھی یا تمام تقسیم شدہ زمینوں کے لئے تقسیم کے منصوبے کی تشکیل یا عملدرآمد میں دشواری کو دور کرنا۔ GBLAB مندرجہ افراد پر مشتمل ہوگا یعنی

02

-i

-iv

-V

-Vi

وزیراعلی

ایسے اسمبلی ممبران جنہیں سپیکر نامد کر سکتا ہے۔ سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ

سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو گلگت بلتستان

متعلقہ کمشنر

کوئی ایسا ممبر جس کو چیر مین منتخب کرے۔

(چیئرمین)

(رکن)

(رکن)

(رکن سیکریٹری)

(رکن)

(رکن)

(3) سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بھی سیکریٹری GB-LAB کے طور پر کام کر دیگا۔

(4) کی میٹنگ کا طریقہ کار سے متعلق انتظام، ہیٹنگ کا اتحمل اور دیگر معاملات کا تعین چیر می GBLAB کریگا۔

4

i

-==2><

iv

V

vi

ضلعی کی اراضی پورڈ: (DLAB) (1) گلگت بلتستان سیمی بورڈ کی ہدایت کی روشنی میں قابل تقسیم اراضیات کا مسودہ تیار کر یگا جو کہ GBLAB کے احکامات کے مطابق ہو گا۔ مسلمی سیمی بورڈ کی تشکیل حسب ذیل ہوگی۔

ڈپٹی کمشنر ا کلکٹر

متعلقہ ممبر اسمبلی

چیرمین

سر بر او نتخب نمائندہ لوکل گورنمنٹ کا اگر ممکن ہو رکن اسٹنٹ کمشنر ا اسٹنٹ کلکٹر

ADC/ اسٹنٹ کمشنر عملدرآمد

رکن

رکن

کوئی ایسا ممبر جس کو چیئر مین از خود منتخب کرے۔ رکن

(2) IADC اسٹنٹ کمشنر عملدرآمد DLAB کے سیکر یٹری کے طور پر کام کر دیگا۔

(3) کورم میٹنگ کا طریقہ کار سے متعلق انتظام میٹنگ کا لائو مل، اور دیگر معاملات کا تعین چیر مین DLAB کریگا۔

(4)

5

DLAB تقسیمی پل ان کی تیاری کے مقصد سے منسلک کوئی بھی معاملہ کی بھی حکومتی متعلقہ ادارے سے خدمات حاصل کرنا یا ضلع کے اندر

اتھارٹی یا جی تنظیم مالی اور انتظامی منظوری سے مشروط ہے۔ تقسیم کے منصوبوں کے لئے ڈوبر تل فورم:

(1) تمام کمشنر متعلقہ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ یا کسی دوسرے افراد پرمشتمل ایک ڈوری تل فورم تشکیل دینگے جو متعلقہ ڈویژن میں ہرقابل تقسیم اراضی کی جانچ پڑتال

کر کے GBLAB کے لئے سفارشات مرتب کریگا۔


page No. 04

(2) سینٹ ممبر بورڈ آف ریونیو کی مشاورت سے متعلقہ ڈویژن کا کمشنر فورم کے لئے شرائط وطریقہ کار وضع کریگا۔

6

حقداران موضع یا گاؤں کا تعین :

( باب چہارم) حقداران موضع یا گاؤں کا تعین

(1) پر خصوص قابل تقسیم شدہ زمین کے لئے ایک یا ایک سے زیادہ مقدار موضع یا گاؤں ہوسکتا ہے جس کا حقداران اراضی اس میں سے حصہ کا حقدار ہو گا۔ (2) متعلقہ کلکٹر مجوز و حقدار موضع یا گاؤں ہر ایک قابل تقسیم اراضی کے لئے اس گاؤں یا موضع کے مستقل رہائشیوں کے گروپوں کی تفصیلات کے ساتھ کمشنر کی منظوری کے لئے قانونی یا روایتی حقوق کے ساتھ پیش کریگا۔

7

( وضاحت ) رفعہ (ili) اور (2)7(2)6 کے مقاصد کے لئے مستقل رہائشیوں کے گروپ سے مراد خاندان قبیلہ، برادری، بیٹی یا کوئی اور اصطلاح ہے جو گاؤں کے مستقل باشندوں کی اجتماعیت کی وضاحت کرتی ہے یا موضع جو الگ شناخت رکھتا ہو اور تقسیم شدہ زمین میں مشترکہ قانونی یا روانی

حقوق کا اشتراک کرتا ہو۔

مقدار موضع یا گاؤں کے تعین کا طریقہ کار:

ضلع کی ہر تحصیل کے اندر قابل تقسیم اراضی بشمول ملحقہ چھوٹے ٹکڑوں کے ہر حصہ کی شناخت پیمائش اور ایک مخصوص نام دیا جائیگا۔ (2) اسٹنٹ کلکٹر بورڈ آف ریونیو کے ذریعے تجویز کردہ فارمی پر ریونیو گروپوں کی تفصیلات کے ساتھ مقدار موضوع یا گاؤں کا تعین کرنے مستقل رہائشیوں کو قانونی یا روائتی حقوق حاصل ہیں اور اس کے جائزے کے لئے کلکٹر کے پاس جمع کروائیں۔

(3) کلکٹر مناسب خورد خوز کے بعد ابتدائی نوینشن جاری کریگا۔ ہر مخصوص قابل تقسیم اراضی کے لئے حقدار موضع و گاؤں کا ٹینشن جاری کریگا جو اسکے دائرہ اختیار کے اندر ہوگا۔ کلکٹر ابتدائی نوٹیفکشن کو کلکٹر کے دفتر ، اسٹنٹ کلکٹر کے دفتر تحصیل دفاتر اور متعلقہ حقدار موضع یا گاؤں کے ندر نمایاں جگہوں پر آویزاں کریگا۔ آویزاں کردہ نوٹیفکیشن کے اندر کوئی خامی ہو تو اسکی تصیح کے لئے درخواست اعتراضات اجزاء نوٹیفکش کی تاریخ سے تمہیں دنوں کے اندر اسٹنٹ کلکٹر

کے دفتر میں جمع کریگا۔

(4) اسٹنٹ کلکٹر کو ذیلی دفعہ ۳ ) دفعہ نمبر ۸ کے تحت اسٹنٹ کلکٹر نوٹیفیکشن جاری ہونے کے میں دنوں کے اندر موصول شدہ اعتراضات کی سماعت کریگا، جہاں پر ضرورت ہو اس معاملے کی تحقیقات کریگا اور رپورٹ پیش کریگا۔ جس میں اسکے نتائج در سفارشات کے ساتھ اسکی طرف سے کی گئی کاروائی کا ریکارڈ اور

اعتراضات کا جواب کلکٹر کو بتائی گئی مدت ختم ہونے کے بعد میں دانوں کے اندر پیش کریگا۔ ذیلی دفعہ ۳)۔

(5) کلکٹر رپورٹ کی جانچ پڑتال کریگا اور اس معاملہ پر اپنی سفارشات مرتب کر یگا یا اگر وہ مناسب مجھے تو اس مقررہ وقت کے اندر مزید تحقیقات کے لئے اسٹنٹ کلکٹر کے پاس واپس ارسال کریگا اور اسکے بعد کوئی فیصلہ کر یگا تا ہم کلکٹر اپنی سفارشات / تحقیقات کو 90 دن کی مدت کے اندر مکمل کریگا۔ (6) کلکٹر اس کیس پر اپنی سفارشات کے ساتھ اس کی طرف سے کئی کاروائی کا ریکارڈ اور کشنر کے فیصلہ کے لئے اعتراضات اگر کوئی ہو تو اپنی سفارشات پر مشتمل رپورٹ پیش کریگا ۔ کمشنر ذیلی دفعہ (۶) کے تحت جمع کرائے گئے مقدمے کا مطالعہ کریگا اور اگر مناسب سمجھے تو اسے منظور کر یگا یا کسی معلومات یا اصلاح کے لئے اسے کلکٹر کو واپس کر یگا تاہم کمشن اپنے فصلے کو تھی شک دیگا کمشنراندر میعار 9 دن میں ہر مخصوص قابل تقسیم اراضی کے لئے حقدار موضع یا گاؤں کا تعین کر کے اپنے فیصلے کو حتمی شکل دیگر نوٹیفکشن جاری کریگا۔

(7)

(8) ذیلی دفعہ (۷) کے تحت جس کسی شخص کو اگر کوئی عذر اعتراض ہو تو آخری نوٹیکشن جاری ہونے کے بعد 15 ایام کے اندر کمشن کو نظرانی کی درخواست دے سکے گا۔ کمشنر نظر ثانی درخواست کا فیصلہ 45 دنوں میں کرنے کا پابند ہوگا۔

(9) کمشنر کے فیصلے یا نظر ثانی کے خلاف بورڈ آف ریونیو میں 30 دنوں کے اندر اپیل دائر کی جائیگی بورڈ آف ریونیو 90 دنوں میں اپیل کا فیصلہ صادر کر یگا جوکہ

حتمی ہوگا۔

( باب پنجم) حقداران اراضی


page No. 05

8

(1)

حقداران اراضی

سے مراد گاؤں کی تصدیقی کمیٹی جو کہ سیکشن 10 کے تحت تشکیل دی گئی ہو قانونی یا روایتی حق کی بنیاد پر حقران اراضی سے موضع یا گاؤں سے

متعلق فہرست تیار کریگی اور اسکی تصدیق کریگی۔ (2) ہر مقدار اراضی متعلقہ تقسیم شدہ اراضیات میں یکساں حقوق کا حقدار ہوگا۔کسی بھی غیرقانونی قبضہ کنندہ کے ساتھ اس ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائیگی اور اگر اسکا رقبہ دوران تقسیم قابل اطلاق رقبہ میں پایا جاتا ہوتو اس کا حصہ قابل اطلاق رقبہ میں سے کٹوتی کی جائے گی اور تناسب کی بنیاد پر تمام حقداران میں تقسیم کی

جائے گی۔

(3) غیر قانونی رقبہ فروخت کرنے والوں کے ساتھ بھی اس دفعہ کے تحت اسی طرح نمٹا جائیگا جس طرح غیر قانونی قبضہ کنندگان کے ساتھ نمٹا جاتا ہے۔ (4) مقامی آباد کاروں کو بھی مقدار ان اراضی میں شامل کیا جائے گا جو اس موضع یا گاؤں میں شروع / ابتدا سے آباد ہوں۔ گاؤں کی تصدیقی کمیٹی کی تشکیل مندرجہ ذیل ناموں پر مشتمل ہوگی۔

9

متعلقہ تحصیلدار یا نائب تحصیلدار موضع یا گاؤں کے تمام لمبر دار یا نمبردار

سیکریٹری

نمبر

موضوع یا محال کے اندر قابل تقسیم اراضی میں حق رکھنے والے معزز افراد جن کا تعین کلکٹر کی طرف سے ہو۔ 10 موضع یا محال کے اندر مقدار اراضی کے تعین کرنے طریقہ کار: دفعہ (7) کا ذیلی دفعہ ے کے تحت حتمی نوٹیفکشن کے اجراء کے بعد کلکٹر دفعہ 8 کے تحت ہر مقدار زمین میں سے ولیج تصدیقی کمیٹی بنائے گا اور اسے مشتم کر لیا اور وہ گاؤں کی تصدیقی کمیٹی تمام حقداران اراضی جو اس موضوع میں رہائش پذیر ہیں انکی فہرست مرتب کرینگے۔

(1)

(2) متعلقہ اسٹنٹ کلکٹر حقداران اراضی کی تصدیقی کمیٹی سے تصدیق شدہ فہرست ( مقدارن زمین ) کلکٹر متعالقہ کو ارسال کریگا۔ (3) کلکٹر حقداران اراضی کی فہرست کا مطالعہ کریگا اور اگر مناسب سمجھے تو اسے منظور کر یگا یا کسی بھی معلومات یا اصلاح کے لئے بذریعہ اسٹنٹ کلکٹر گاؤں کی تصدیقی کمیٹی کو دوبارہ ارسال کریگا۔ کلکٹر کسی بھی صورت میں مقدار ان کی ابتدائی اطلاع کو حتمی شکل دیگا اور جاری کریگا۔ کلکٹر کے ابتدائی نوٹیفکشن کے اجراء

کے بعد اگر کوئی عذر و اعتراض ہو تو حقداران موضع اندر میعاد 60 دن اپنا عذر اعتراض پیش کر سکتے ہیں جو کہ 60 دن سے زیادہ نہ ہو۔ (4) اسٹنٹ کلکٹر ذیلی دفعہ ii کے تحت جاری کردہ نوٹیفکشن کو تحصیل اور متعلقہ حقدار موضع یا گاؤں کے اندر نمایاں جگہوں پر آویزاں کریگا جس میں عذرو اعتراضات کی دعوت دی جائے گی۔ نوٹیفیکشن جاری ہونے کے 15 دنوں کے اندر اعتراضات متعلقہ اسٹنٹ کمشنر کے پاس جمع کرائے جائینگے۔ اسٹنٹ کلکٹر اعتراضات کی سماعت کریگا اگر ضرورت ہو تو معاملے کی انکوائری کریگا اور اپنی انکوائری رپورٹ کے ساتھ ٹکٹر کو فیصلے کے لئے اندر میعا و جو کہ 45 دن سے زیادہ نہ ہو اپنی سفارشات پیش کریگا۔ کلکٹر ذیلی دفعہ ان کے تحت جمع کرائے گئے کیس کا جائزہ لے گا اور مناسب غور وخوذ کے بعد اس معامل کا فیصلہ کر یگا یاکسی بھی اصلاح کے لئے اسے واپس بھیجے گا ۔ کلکٹر مقداران اراضی کی حتمی فہرست اندر میعاد 45 دن مشتہر کر یگا 45 دن سے زیادہ نہ ہو)۔ (6) اگر کسی شخص کو ذیلی دفعہہ کے تحت مشتہر فہرست پر اعتراض ہو تو وہ 30 دن کے اندر اندر کمشنر کے پاس اپیل دائر کر سکتا ہے 30 دن سے زیادہ ہو)۔ (7) اگر کسی فریق کو کمشنر کے فیصلے سے ناراض ہے تو وہ بورڈ آف ریونیو کے سامنے دوسری اپیل کو ویلنٹن کے اجراء کے 90 دن یا کمشنر کے فیصلے کے 15 دن

(5)

11

FE

(1)

کے اندر جو بھی پہلے ہو کوترجیح دے سکتا ہے۔

( باب ششم) قسیم کا منصوبہ

GBLAB کی طرف سے جاری کردہ پالیسی رہنما اصولوں کے مطابق تقسیم شد و اراضیات کو مقدار موضوع یا گاؤں کے حقداران اراضی کے در میان تقسیم کیا جاسکتا ہے جو کہ DLAB کے ذریعے ہر ایک تقسیم شدہ زمین کے لئے تیار کیا جائے گا۔ بورڈ آف ریونیو کے ذریعے متعین کردہ طریقہ کار

کے مطابق تقسیم کے منصوبے میں درجہ ذیل چیزیں شامل ہوگی۔ یعنی

GIS پر منی نقشہ یا نقشہ جو ہر قابل تقسیم زمین کے لئے کسی بھی مقررہ طریقہ کار پرونی مناسب پیمانے پر تیار کیا گیا ہے۔


page No. 06

iv

V

vi

vii

viii

ix

زمین کے قابل تقسیم نا قابل تقسیم حصہ میں پوری قابل تقسیم زمین کی تقسیم۔

ہر ایک قابل تقسیم زمین سے متعلق تفصیلات جیسے نام مقام، رقبہ قابل تقسیم اور ناقابل تقسیم اراضی مناسب حقوق کے ساتھ مقداران اراضی کا نہیں۔ GBLAB کی طرف سے جاری کردہ پالیسی رہنما اصولوں کے نظر اور اگر کوئی ہے تو اسے جغرافیائی پوزیشن ، مقامی رسم ورواج موجودہ اور مستقبل کے سماجی ترقیاتی اور ارضیاتی تحفظات۔

نقشوں پر ناقابل تقسیم اراضی کے نشان جیسا کرشق نمبرا کے تحت بیان کیا گیا ہے اورسڑکوں چینلز، سکولوں، پارکوں اور دیگر انفراسٹریکچر کے لئے مجوزہ

منصوبوں کی نشاندہی کرنا یالوگوں کی کسی بھی موجود ہی مستقبل کی افادیت کے لئے مفت زمین یا مشتر کہ زمین ۔ اس قانون کے تحت مساوی بنیادوں پر حقداران اراضی کو قابل تقسیم زمین کی تجویز کردہ تقسیم ۔

قابل تقسیم اراضی کو موثر استعمال کے لئے آسانی کا منصوبہ۔ زمین کے استعما پر شرائط و پابندیاں GBLAB کی ہدایات کی تعمیل میں قابل تقسیم زمین کے ہر حصہ کے لئے مخصوص ہیں۔ حکومت کی ہدایات پر بورڈ آف ریونیو کی طرف سے کوئی دوسری ضرورت ۔ (2) ذیلی دفعہ (1) کے تحت تیار کردہ تقسیم کا منصوبہ کمشنر کومنظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ کمشنر تقسیم کے منصوبہ کا جائزہ لینے کے لئے دفعہ 5 کے تحت تشکیل کردہ ڈویژنل فورم کا اجلاس بلائے گا۔ فورم منصوبے کو منظوری کے لئے بھیج سکتا ہے یاتبدیلیوں واصلاحات کے لئے DLAB کو واپس بھیج سکتا ہے۔ (3) تقسیم کے منصوبے کوحتمی شکل دینے میں کسی دشواری کی صورت میں تقسیم شدہ زمین سے متعلق تقسیمی منصوبے میں تبدیلی کی کسی تجویز کی صورت میں معاملہ بورڈ آف ریونیو کے ذریعے GBLAB کے سامنے رکھا جائے گا۔ GBLAB کا فیصلہ حتمی ہوگا۔

2€

12

(1)

باب ہفتم

قابل تقسیم زمین کا عنوان اور ملکیت

قابل تقسیم زمین کا عنوان اور ملکیت:

دفعہ 11 کے تحت منظوری کے بعد کلکٹر زمین کے حصص میں تقسیم کا عمل شروع کر یگا جیسا کہ تقسیم کے منصوبے میں حتمی

شکل دی گئی ہے اور متعلقہ حقدار اراضی کوزمین کے حصص پر حقوقی فراہم کر دیگا۔

(2) کلکٹر مقداران اراضی کو راضی کی تقسیم کیلئے روایتی طریقوں کو ترجیح دے سکتا ہے یا بورڈ آف ریونیو کے ذریعے طے شدہ طریقہ کار کو اپنا کتا ہے۔ (3) متعلقہ مقدار اراضی تقسیم شدہ اراضی کے استعمال کا پابند ہوگا۔ جو کہ بورڈ آف ریونیو کی طرف سے طے شدہ شرائط وضوابط کے مطابق حکومت کی منظوری کے جس کا ذکر مقدار اراضی اور متعلقہ تحصیلدار کے دستخط شدہ معاہدے میں کیا گیا ہے۔ (4) ہر مقدار اراضی کو ایک سند ملکیت دی جائے گی جس پر کلکٹر کے دستخط ہونگے اور سند مخصوص فارمیٹ پر بنایا جائے گا جو کہ بورڈ آف ریونیو سے منظور شدہ ہو گا اور یہ ایک قانونی ملکیت تعین کرنے کے لئے ایک درست دستاویز ہوگی۔ سند ملکیت زمین کے استعمال اور متعلقہ لین دین سے متعلق بورڈ آف ریونیو کی

طرف سے عائد کردہ شرائط و ضوابط کو واضح طور بیان کرے گی۔

(5) کلکٹر کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ سند ملیت کو منسوخ کر دے اگر ذیلی دفعہ اورم کے تحت بین کردہ شرائط اور پابندیوں کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔ (6) ذیلی دفعہہ کے تحت کسی کا روائی سے متاثر کوئی مقدار اگر چاہے تو 30 دلوں کے اندر کمشنر کے سامنے اپیل دائر کر سکتا ہے۔ (7) اگر کوئی فریق کمشنر کے فیصلے سے متاثر ہو یاحق تلفی مجھتا ہوتو وہ بورڈ آف ریونیو میں اپیل دائر کر سکتا ہےجو کہ ذیلی دفعہ کے تحت حکم کے 60 دن یا کمشنر کے فیصلے کے 15 دن سے زیادہ نہ ہو، جو کہ پہلے ہو۔

(8) مقتل حقیت کے ریکارڈ میں اندراج کیا جا سکتا ہے اگر سند ملکیت میں بیان کردہ شرائط و ضوابط پوری ہو چکی ہوں اور متعلقہ اسٹنٹ کلکٹر سے انکی تصدیق

13

(1)

کی گئی ہو۔

ای ٹی آئی کے تحت آباد کردہ بنجر زمینیں :

(باب ہشتم)

ای ۔ ٹی۔ آئی کے تحت آباد کردہ بنجر زمینیں :

ای۔ ٹی۔ آئی پروگرام کے ذریعے آباد کردہ نجر زمینیں اس قانون کے متعلقہ شقوں کے تحت قابل تقسیم ہو گئیں اس شخص یا اشخاص


page No. 07

کو جو ET کی وضع کردہ پالیسی اشرائط پر پورا اترتا ہوں۔ (2) زمین کے وہ تمام گارنٹیز ( ضمانت ) جنہوں نے ETI پروگرام کے تحت زمین کے کسی بھی حصہ کی ترقی کے لئے شرائط پورا کیا ہوانہیں ET کی پالیسیوں کے مطابق ایسی اراضی پر کلکٹر کے دستخط شدہ سند ملکیت دی جائے گی۔ جیسا کہ GBLAB نے ذیلی دفع 3 سے 5 میں طے کیا ہے۔ (3) GBLAB ای۔ ٹی ۔ آئی پروگرام کے تحت تیارشدہ زمینوں کے استعمال کے لئے کچھ شرائنا طے کیا جاسکتاہے علاقہ کی زرعی طب کوملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ETI پروگرام کے ذریعے آباد شد و زمینوں کی ملکیت کی فراہمی ان شرائط کے ساتھ مشروط ہوگی۔

(4) سند میں بیان کردہ شرائط کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں سند ملکیت جاری کرنے والی اتھارٹی سند ملکیت کومنسوخ یا واپس لیگی۔ متاثر شخص / اشخاص 30 دنوں کے اندر کمشن کو اپیل کر سکتا ہے۔ (6) اگر کوئی فریق کمشنر کے فیصلے سے متاثر ہو یاحق علی سجھتا ہوتو وہ بورڈ آف ریونیو میں دوسری اپیل دائر کر سکتا ہے جوکہ ذیلی دفعہ کے تحت حکم کے 60 دن

14

(1)

یا کمشنر کے فیصلے کے 15 دن کے اندر۔ جو بھی پہلے ہے۔

مقامی رسمی حقوق

( باب نہم)

عام شرائط

کسی بھی قابل تقسیم اراضی اور اس کی تقسیم کے لئے مقدار موضع اور مقدار ان اراضی کا تعین کرتے وقت مقامی رسمی حقوق کو مد نظر رکھا

(2) فلوقت کسی دوسرے قانون میں موجود کسی بھی چیز کے باوجود حدود کے مسائل حقداران اراضی یا حقدار موضع یا گاؤں کے تعین سے متعلق مسائل کے باہمی تصفیے کے لئے کلکٹر کی طرف سے متبادل تنازعہ کے حل کا منصوبہ مہیا کیا جائے گا جس میں حکومت کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا گیا ہو۔

(3)

کسی بھی قابل تقسیم اراضی کے لئے پانی کے ذرائع کا انتخاب اس طریقے سے کیا جائے گا جس سے کسی بھی حقداران اراضی کے پانی کے موجودہ حقوق متاثر

نہ ہوں۔

سمری ٹرائیل کے ذریعے غیر قانونی قابضین کو نکالنا:

کلکٹر 15 دنوں کا نوٹس دینے کے بعد کسی بھی غیر قانونی قابض کو سرسری کا روائی عمل میں لا کر بیدخل کر سکتا ہے۔ جو کسی بھی اراضی پر

غیر قانونی قابض ہوں اور ایسی بیدعلی کے لئے قابل اطلاق قانون کے تحت مناسب سمجھے تو طاقت کا استعمال کر سکتا ہے۔

16 عدالتوں میں اراضی کے تنازعات کے زیر سماعت مقدمات: ( :DASSES/THANGS)

(1)

حکومت مخصوص خطوں کے معززین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیگی جہاں اس طرح کے تنازعات کو کلکٹر، کمشنر یا بورڈ آف ریونیو کی سربراہی میں

جیسا کہ معاملہ زمین کا ہو یا حدود کا ہو جرگے کے ذریعے حل کرینگے ۔ اپنے مضلع کے اندر یا ضلعوں کے درمیان یا ڈویژنوں کے درمیان بالترتیب۔ (2) فی الوقت کسی دوسرے قانون میں کسی بھی چیز کے ہونے کے باوجود کسی عدالت میں زیر سماعت مقدمات کوفریقین کی باہمی رضا مندی سے ذیلی دفعہ 1 کے ذکر کردہ کمیٹی کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ معاملہ حل ہونے کی صورت میں متعلقہ کیس کی عدالت میں درخواست گزار 07 دنوں کے اندر اپنا کیس واپس لے لگا ایسا کرنے میں ناکامی کی صورت میں کمیٹی کے فیصلے کو حکومت کے نمائندے کی طرف سے کمیٹی کے فیصلے کے مطابق فیصلے کے لئے عدالت میں پیش

17

18

کیا جا سکتا ہے۔

(باب دہم) تفرقات

استثناء

اس قانون کے تحت کام کرنے والا کوئی آفیسر یا اتھارٹی کی بھی عدالت میں ایسی کاروائیوں کے لئے جوابدہ نہیں ہونگے وہ اس ایکٹ کے تحت کسی بھی ایسے آفیسر یا اتھارٹی کے خلاف کسی کورٹ میں مقدمہ دائر نہیں کرسکیں گے انہیں اس ایکٹ کے تحت استثناء حاصل ہوگا۔

دائرہ اختیار پر قدغن

فلحال کسی دوسرے قانون میں موجود کسی بھی چیز کے باوجود سول عدالتوں کو اس ایکٹ کے تحت کسی بھی اتھارٹی یا  آفیسر کے ذریعے طے شدہ


page No. 08

19

20

معاملہ میں دائرہ اختیار حاصل نہیں ہوگا اور یہاس انداز کے بارے میں بات نہیں کریگی جس میں حکومت کوئی بھی اتھارٹی یا آفیسر اس ایکٹ کے ذریعے یا

اس کے تحت یا اس میں موجود کسی بھی طاقت کا استعمال کرتا ہے۔

قوائد وضع کرنے کے اختیارات

حکومت کی پیشگی منظوری کے ساتھ بورڈ آف ریونیو اس ایکٹ کی دفعات کو نافذ کرنے کے مقصد سے قوائد بناسکتا ہے۔

منسوخیال و استثناء:

اس قانون کے اطلاق سے شمالی علاقہ جات کے نوتور رولز 80 - 1978 اور تمام سابقہ رولز منسوخ ہونگے۔

(2) قطع نظر اس کے جو کہ ذیلی دفعہ 1 میں ذکر کیا گیا ہےتمام سابقہ کاروائیاں جاری کردہ یا دستخط شدہ دستاویزات بنائے گئے ہیں جن پر عمل کیا گیا ہو قانونی تصور ہونگی اور جن پر منسوخی کا اطلاق نہ ہوگا۔

سٹیٹمنٹ آف آبجیکٹس اینڈ ریڈنس ( مقاصد اور وجوہات کا بیان)

حکومت گلگت بلتستان کا اراضی اصلاحات کے دیرینہ مسئلے کو گلگت بلتستان کے لوگوں کے فائدے کے لئے اراضی کے استعمال کا ایک موثر طریقہ کار فراہم کر کے تقسیم شدہ زمینوں پر مساویانہ اور منصفانہ حقوق دیگر حل کرنے کے لئے پر عزم ہے۔ پورے گلگت بلتستان میں قانون سازی کی جائے گلگت بلتستان کی حکومت گلگت بلتستان کے رہائیشیوں کو وسائل تک رسائی دیکر خاص طور پر قابل استعمال زمینوں میں انکے مساوی حقوق دیگر سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے مزید پر عزم ہے ۔ دستیاب اراضی کی موثر استعمال کے لئے زمین کے استعمال کے طریقہ کارکوسیدھا کرنا ضروری ہے۔ گلگت بلتستان کی عوام اور اس سے جڑے معاملات کا حتمی فائدہ۔

ختم شد

Post a Comment