ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ہمارا رویہ ؟ تحریر: کرن قاسم

ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ہمارا رویہ ؟


تحریر: کرن قاسم


روڈ سیفٹی سے ہر شخص کا تعلق ہے آیا کہ سڑک استعمال کرنے والا پیدل ہے یا کسی بھی قسم کی سواری پر ہے، اس کے لیے ٹریفک کے قوانین اور روڈ سیفٹی کے اصولوں سے آگاہی اور ان کا احترام ہر صورت میں ضروری ہے۔خاص طور پر آج کے دور میں جب آبادی میں بیش بہا اضافے اور قوت خرید بڑھنے کی وجہ سے سڑکوں پر گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کا سیلاب نظر آتا ہے۔چالیس فٹ کی سڑک میں سے گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے لیے مشکل سے دس فٹ ہی بچتی ہے۔اس کے نتیجے میں ہر طرف سڑکوں کا بلاک ہونا تو بنتا ہے۔ دس منٹ کا سفر ایک گھنٹہ میں طے ہوتا ہے جو پریشانی اور خفت کا باعث بنتا ہے۔ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے باعث گلگت بلتستان  میں ہر سال سینکڑوں افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیںجبکہ زخمی اور معذور ہونے والوں کی تعداد بھی خطرناک حد تک زیادہ ہے۔ جانی نقصان کے ساتھ ساتھ مالی نقصان بھی اٹھنا پڑتا ہے یقینا ان حادثات سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ ٹریفک حادثات  کے پیچھے عموماََ انسانی غلطی کارفرما ہوتی ہے، جس پر تھوڑی سی احتیاط سے قابو پایا جا سکتا ہے۔ روڈ سیفٹی کی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے سب سے پہلے ٹریفک حادثات کی وجوع کو جاننا ضروری ہے۔گلگت بلتستان میں ٹریفک کے مسائل اور حادثات کے چند بڑے اسباب میں غیرمحتاط ڈرائیونگ، سڑکوں کی خستہ حالی، ٹریفک قوانین کی آگاہی اور پابندی سے دوری اور خاص طور پر روڈ سیفٹی کی تعلیم کا فقدان شامل ہیں۔ اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ ہم سب مل کر روڈ سیفٹی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کریںاور قیمتی جانیں اور سرمایہ بچانے کیلئے  خطے کی سڑکوں پر نظم و ضبط قائم کریں جو کسی بھی معاشرے کی تہذیب اور تمدن کی عکاس ہوتی ہیں۔ محفوظ اور پر سکون سفر کیلئے روڈ سیفٹی سے متعلق چند گزارشات پیش خدمت ہیں ،جن پر عمل پیرا ہو کر ہم جانی و مالی نقصان سے محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ دنیا کو ایک مہذب معاشرے کا عکس پیش کر سکتے ہیں: ٭سب سے پہلے جس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے وہ تیز رفتاری سے اجتناب ہے۔ تیز رفتاری حادثات کے ایک بڑے تناسب کی بنیادی وجہ ہے۔ اس کے باعث گاڑی پر اکثر کنٹرول قائم رکھنا ممکن نہیں رہتا جو حادثات کا سبب بنتا ہے٭موٹرسائیکل سوار کو ہر صورت میں سیفٹی ہیلمنٹ کا استعمال کرنا چاہیئے کیونکہ حادثے کی صورت میں ہیلمنٹ 80 فیصد تک ہیڈ انجریز سے محفوظ رکھتا ہے۔ ٭لین ڈسپلن کی پابندی یقینی بنا کر ہم بہت سے حادثات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ خاص طور پر موٹر سائیکل سوار کو گاڑیوں کی لائن  اور درمیان میں نہیں آنا چاہیے۔ اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار لین وائلیشن کرتے ہوئے اوورٹیکنک لائن میں موٹر سائیکل چلا رہے ہوتے ہیں ، جو انتہائی خطرناک ہے۔ موٹر سائیکل کو سڑک کے انتہائی بائیں لائن میں چلانا چاہیے٭سیٹ بیلٹ کا استعمال بہت کم دیکھنے میں آتا ہے۔گلگت بلتستان میں سیٹ بیلٹ کا کوئی سسٹم سرے سے موجود ہی نیہں ہے یہاں تک کہ بہت سے لوگ یہ بھی نہیں جانتے کہ سیٹ بیلٹ ان کی حفاظت کیلئے کتنی ضروری ہے۔ حادثے کی صورت میں سیٹ بیلٹ 80 فیصد تک زخموں سے خاص طور پر سینے کی انجری سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ لہذا ہمیں دوران سفر سیٹ بیلٹ کے استعمال سے کبھی بھی غفلت نہیں برتنی چاہیے۔ ٭گاڑی کے پرانے اور خراب ٹائر فوری طور پر تبدیل کروا لینے چاہیے کیونکہ دوران سفر ایسے ٹائر برسٹ ہو کر حادثے کا سبب بن سکتے ہیں ۔ پرانے ٹائرگاڑی کی روڈ گریپ میں بھی کمی کا باعث بنتے ہیں۔٭لمبے سفر کے دوران ہر دو گھنٹے کی ڈرائیونگ کے بعد ڈرائیور حضرات کو کم از کم 15 منٹ آرام کرنا چاہیئے تا کہ نیند اور تھکن دور ہو جائے۔

٭رات کے اوقات میں گاڑی چلاتے وقت بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ رات کے وقت ڈرائیور کو زیادہ دور تک دکھائی نہیں دیتا جو حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔ رات کے اوقات میں گاڑی کی رفتار کم رکھنی چاہیے اور ہائی بیم سے اجتناب کرنا چاہیے ٭سڑکوں پر نصب ٹریفک سائن بورڈ ہماری راہنمائی کے لیے ہوتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ پہلے تو ان کو سمجھنے کی کوشش کریں اور پھر ان پر عمل کریں۔ اس طرح ہم پریشانی اور مشکل سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
٭دھند اور خراب موسم میں اگر ممکن ہو تو سفر سے اجتناب کرنا چاہیے۔ اگر سفر کر ناانتہائی ضروری ہو تو گاڑی کی رفتار کم رکھی جائے اور گاڑی کی سکرین اور شیشے صاف رکھنے چاہیے ، اور فوگ لائٹس کا استعمال کرنا چاہیے٭اوورلوڈنگ سے ہمیشہ بچنا چاہیے کیونکہ اس کے باعث حادثات رونما ہونا معمول کی بات ہے ۔ ذیادہ تر حادثات تیز رفتاری کے باعث رونما ہوتے ہیں جسں میں   اپنی اور دوسروں کی زندگی دائو پر لگائی جاتی ہے ۔  ٹریفک پولیس حادثات میں کمی اور لوگوں میں روڈ سیفٹی کا شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے بہت محنت کر رہے ہیں جس کے اچھے نتائج سامنے آئینگے اسی طرح  ٹریفک پولیس گلگت بلتستان میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والں سے نمٹ رہے ہیں ۔ اب ٹریفک پولیس ایس سی او نیٹ ورک سے میسج کے ذریعے بھی ٹریفک کے قوانین سے آگاہ   کر رہے ہیں  جس سے ٹریفک قوانین کی آگاہی میں بہتری آ ئے گی ۔ تا ہم زیرو ایکسیڈنٹ کا ہدف اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتا جب تک محفوظ ڈرائیونگ اور روڈ سیفٹی کا شعور پورے خطے  میں اجاگر نہ ہو جائے اور ہر روڈ یوزر اس پر عمل کرنا اپنی ذمہ داری نہ سمجھ لے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے ہم عوام کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانی ہو گی اور ٹریفک پولیس سے تعاون کرنا ہو گا۔ گلگت بلتستان کی  ٹریفک پولیس کو بھی ہر دو تین ماہ بعد روڈ سیفٹی آگاہی مہم چلانی چاہیے۔ میڈیا کے ذریعے بھی اور  پبلک سروس میسج کے ذریعے روڈ سیفٹی کا شعور اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس سے نہ صرف ہماری قیمتی جانیں محفوظ رہیں گی بلکہ ہماری معیشت بھی مضبوط ہو گی۔

Post a Comment

0 Comments